اس عظیم راہ میں ہمارا کردار...

بہترین راستہ پیاسے قلوب کو سیراب کرنا

بہترین راستہ نور کے ذریعے ظلمت و جہالت کو دور کرنا

بہترین راستہ آخری فریاد کرنے والے کی مدد کرنا

اس عظیم راہ میں ہمارا کیا کردار ہے؟

 

إِنَّا غَیْرُ مُهْمِلِینَ لِمُرَاعَاتِکُمْ…

حضرت حجت اپنی توقیع مبارک میں شیعوں سے فرماتے ہیں:

«...إِنَّا غَیْرُ مُهْمِلِینَ لِمُرَاعَاتِکُمْ وَ لَا نَاسِینَ لِذِکْرِکُمْ وَ لَوْ لَا ذَلِکَ لَنَزَلَ بِکُمُ اللَّأْوَاءُ وَ اصْطَلَمَکُمُ الْأَعْدَاءُ فَاتَّقُوا اللهَ جَلَّ‌جَلَالُهُ وَ ظَاهِرُونَا عَلَی انْتِیَاشِکُمْ مِنْ فِتْنَةٍ قَدْ أَنَافَتْ عَلَیْکُمْ...»

ہم تمہاری نگہداشت اور سرپرستی سے کوتاہی اور تمہاری یاد سے غافل نہیں ہیں اگرایسا ہوتا تو ہر طرف سے مشکلات اور پریشانیاں تمہیں گھیر لیتیں اور دشمن تمہیں نیست ونابود کردیتے لہذا تم لوگ تقوائے الہی اختیار کرو اور تمہاری طرف جو فتنہ و فساد آیا ہے اس کو برطرف کرنے میں ہماری مدد کرو۔( الاحتجاج ج 2 ص 495)

 

 

ابتداء ہی سے ہم نے جن چیزوں کا ارادہ کیا ہے وہ توکل اور ہمارے آقا و مولا حضرت امام زمانہ G اور آپ کے آبائے طاہرین سے امید و توسل ہے اور انشاءاللہ وہ اپنے فضل و کرم سے ہماری کوتاہیوں سے چشم پوشی فرمائیں گے۔

 

" ہمارے پاس جو کچھ ہے سب کم ہی ہے آپ مجھ پر رحم کیجئے اور اس روسیاہ کو سفید رو کیجئے۔"

 

اسی طرح سے حضرت حجت G کے تمام محبوں سے گذارش ہے کہ جس قدر ممکن ہو ہمارا تعاون کریں چاہے معنوی تعاون کے ذریعے یا مادی تعاون کے ذریعے۔

معنوی تعاون

تمام مومینن و مومنات سے عاجزی کے ساتھ درخواست کرتے ہیں کہ اپنی دعائے خیر کے ذریعے ہمارے فرائض کی شناخت و معرفت اور اس پر عمل پیرا ہونے میں ہماری مدد کریں کیونکہ اگر یہ دونوں چیزيں محقق ہوگئیں تودنیا و آخرت میں ہم سرخرو ہوجائیں گے۔ انشاء اللہ

مادی تعاون

الامام مہدی انٹرنیشنل فاؤنڈیشن ایک مستقل اور عوامی ادارہ ہے اور تمام مالی مشکلات اور سنگين اخراجات کے باوجود جدید مطالب آمادہ کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اپنے آقا و مولا حضرت حجت کی عنایتوں کے زير سایہ اپنی راہ پر گامزن ہے، اس ادارے کے اخراجات صرف حضرت کے چاہنے والوں کی مدد کے ذریعے ہی پورے ہوتے ہیں اور اس عظيم راہ میں شامل ہونے کا سامان سب کےلئے فراہم ہے۔

 

IBAN: IR720120010000008673981432

بنام مصطفی خرد

 

آپ کی دامے درمے مدد ہمارے لئے قابل قدر ہے ۔
قطرہ قطرہ دریا بن جاتا ہے۔

 

اہل بیت کی راہ میں جان و مال خرچ کرنا

حضرت علی G ارشاد فرماتے ہیں:

«...إِنَّ اللهَ تَبَارَكَ وَ تَعَالَی اِطَّلَعَ إِلَی الأَرْضِ فَاخْتَارَنَا وَ اخْتَارَ لَنَا شِيعَةً يَنْصُرُونَنَا وَ يَفْرَحُونَ لِفَرَحِنَا وَ يَحْزَنُونَ لِحُزْنِنَا وَ يَبْذُلُونَ أَمْوَالَهُمْ وَ أَنْفُسَهُمْ فِينَا أُولَئِكَ مِنَّا وَ إِلَيْنَا...»

بے شک پروردگار عالم نے زمین کی طرف دیکھا اور ہمیں منتخب کیا اورپھر ہمارے لئے ہی شیعوں کا انتخاب کیا تاکہ وہ ہماری مدد کریں اور ہماری خوشی میں خوش اور ہمارے غم میں رنجیدہ ہوں اور اپنی جان و مال کوہماری راہ میں خرچ کریں، وہ ہم سے ہیں اور ہماری ہی طرف واپس پلٹ کر آئیں گے۔ ( الخصال ج 2 ص 635)

 

فرزند رسول حضرت امام محمد باقر G ارشاد فرماتے ہیں:

«إِنَّمَا كَانَتْ شِيعَةَ عَلِيٍّ G اَلْمُتَبَاذِلُونَ فِي وِلاَيَتِنَا...»

حضرت علی G کے شیعہ صرف وہ لوگ ہیں جن کی ایک صفت یہ ہے کہ وہ ہماری ولایت کی راہ میں اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔( الخصال ج 2 ص 397)